مولانا
عبد اللہ عبد الرؤف بنارسی کا سفر آخرت
مولانا
عبد اللہ بنارسی رحمہ اللہ نہ صرف ہمارے
فاضل و عالم دوست تھےبلکہ ہمارے ساتھی اور ہم سبق بھی تھے ۔ ہم نے ایک ساتھ جامعہ رحمانیہ و سلفیہ میں 9/برس تک تعلیم حاصل
کی تھی ۔مقامی کئی طلبا ہماری کلاس میں
زیر تعلیم تھے جن میں سب سے زیادہ قربت و دوستی بلا شک مولانا عبد اللہ مرحوم و
مولانا عبد المتین مدنی حفظہ اللہ سے تھی
۔
جامعہ
سلفیہ سے 1988ع میں فراغت کے بعد آپ سے
رابطہ منقطع ہوگیا ۔ بہت ہی کم ملاقات کا موقع میسر آیا ۔ فراغت کے بعد کل تین بار
بنارس جانا ہوا ہے اور ہر بار آپ سے ملاقات ہوئی ہے ۔ آپ سے بنارس میں میری
آخری ملاقات اس وقت ہوئی تھی جب میں تحریک شہیدین کے بارے میں مصادر و رمراجع کے
بارے میں معلومات حاصل کرنے اور مواد جمع کرنے کے لیے وہاں گیا تھا ۔ اس مناسبت سے آپ نے میری
کافی خاطر تواضع کی تھی ۔ نہ صرف اپنے گھر
پر کھانا کھلایا بلکہ اپنے سسرال جلالی پور بھی لے گئے تھے ۔اور مدرسہ احیاء السنہ
میں تحریک شہیدین کے بارے میں طلبا کے سامنے مختصر خطاب کا موقع بھی فراہم کیا تھا ۔
اس
کے علاوہ سعودیہ میں ملازمت(1996-1999ع) کے دوران ایک بار ریع الکحل میں میرے گھر پر تشریف لائے تھے۔آپ کی فیملی اور سسرالی رشتہ دار ایک بارحج اور ایک بار عمرہ کرنے گئے تھے اس وقت ان کی خدمت کا موقع میسر آیا تھا اور وہ
لوگ میرے گھر پربھی تشریف لائے تھے ۔ سعودیہ
سے ملاقات نہ ہوسکی۔
آپ
کی وفات کی خبر سن کر کافی تکلیف ہوئی ۔ہم ایک مخلص دوست و ساتھی سے محروم ہوگئے ۔ میرا ارادہ تھا
کہ آپ کی زندگی پر ایک مضمون تحریر کروں لیکن الحمد اللہ جماعت کے مشہور عالم و خطیب ڈاکٹر عبد الغفار
سلفی و مولانا فرحان سعید بنارسی کی تحریر نے
اس کمی کو پورا کردیا ہے اور اب کسی مضمون کی ضرورت نہیں ہے ۔ یہ دونوں
تحریریں آپ کی زندگی کے تمام اہم گوشوں کا احاطہ کرتی ہیں اور ان پر سیر حاصل بحث
کرتی ہیں, اور یقینا یہ دونوں فاضل حضرات مجھ سے کہیں زیادہ مرحوم سے واقفیت رکھتے
ہیں کیونکہ مقامی ہونے کے علاوہ ان حضرات
کا آپ سے قریبی و گہرا تعلق رہا ہے
اور زندگی کے آخری وقت یہ تعلق برقرار رہا ہے ۔ لہذا
یہ دونوں تحریریں اصحاب تحریر کی اجازت کے بعد قارئین کی خدمت میں پیش کی جاتی ہیں ۔
آخر
میں اللہ تعالى سے دعا ہے کہ وہ آپ کی تمام خدمات کو قبول فرمائے ,پسماندگان کو
صبر جمیل کی توفیق دے اورآپ کی لغزشوں کو در گذر فرماتے ہوئے آپ کو جنت
الفردوس میں جگہ دے ۔ آمین
0 التعليقات: